او بےخبر، او بےقدر
بیتابیوں کو نہ بڑھا
آ دیکھ لے ہے پیار کا
کیسا نشہ مجھ پہ چڑھا
او بےخبر، او بےقدر
بیتابیوں کو نہ بڑھا
آ دیکھ لے ہے پیار کا
کیسا نشہ مجھ پہ چڑھا
او بےخبر، او بےقدر
بیتابیاں، بےچینیاں ہیں جوان
میری نظر ڈھونڈھے تجھے
تو کہاں
آ
تجھکو میں آنکھوں کا کاجل بنا لوں
او بےخبر، او بےقدر
بیتابیاں، بےچینیاں ہیں جوان
چاہونگی میں یونہی تجھے بےپناہ
ہاں تجھکو خوشی سا لبوں پہ سجا لوں
او بےخبر، او بےقدر
بیتابیوں کو نہ بڑھا
آ دیکھ لے ہے پیار کا
کیسا نشہ مجھ پہ چڑھا
روپ ہوں، تیری دھوپ ہوں
تو سورج ہے من کا میرے
یا غنی میں ہوں روشنی
اب چلتی ہوں
ڈھلتی ہوں تجھکو ہی تھامے رے
ایک پہر تو کہے ٹھہر
تو جاؤں نہ گھر سے تیرے
ہر گھڑی مشقلوں بھری
کیوں لگتی ہے جو بھی گزرتی ہے بن تیرے
تو ملے تو سلسلے ہوں
وہ شروع جو ہے خدا کی رضا
تیرے بنا ہے زندگی بےمزہ
تو مل جائے تو میں جہاں سے چھپا لوں
او بےخبر، او بےقدر
بیتابیاں، بےچینیاں ہیں جوان
میری نظر ڈھونڈھے تجھے
تو کہاں
آ
تجھکو میں آنکھوں کا کاجل بنا لوں
ہو پیار بھی یون
کبھی کبھی کر دیتا پریشانیاں
ہر جگہ وہ ہی وہ لگے
وہ عاشق اناری جو دل دیکے لیتا جان
پاس بھی ہو وہ دور بھی
یہ کیوں ہو وہ بتلاۓ نہ
دل درے منتاتیں کرے
اب اسکو یہ بولو کہ آئے تو جائے نہ
بےوجہ اگر ہو پتا
کیا ہے یہی دل کی خطا کی سزا
خود میں ہی میں
ہوتی ہوں کیوں لاپٹا
میں جانو نہ
اس دل کو کیسے سنبھالوں
او بےخبر، او بےقدر
بیتابیاں، بےچینیاں ہیں جوان
میری نظر ڈھونڈھے تجھے
تو کہاں
آ
تجھکو میں آنکھوں کا کاجل بنا لوں
او بےخبر، او بےقدر
بیتابیوں کو نہ بڑھا
آ دیکھ لے ہے پیار کا
کیسا نشہ مجھ پہ چڑھا
او بےخبر، او بےقدر
بیتابیوں کو نہ بڑھا
آ دیکھ لے ہے پیار کا
کیسا نشہ مجھ پہ چڑھا
کیسا نشہ مجھ پہ چڑھا
کیسا نشہ مجھ پہ چڑھا
آ دیکھ لے ہے پیار کا
کیسا نشہ مجھ پہ چڑھا